ریڈ مودودی ؒ کی اس ویب سائٹ پر آپ کو خوش آمدید کہتے ہیں۔
اب آپ مولانا سید ابوالاعلیٰ مودودی رحمتہ اللہ علیہ کی کتابوں کو ’’پی ڈی ایف ‘‘ کے ساتھ ساتھ ’’یونی کوڈ ورژن‘‘ میں بھی پڑھ سکتے ہیں۔کتابوں کی دستیابی کے حوالے سے ہم ’’اسلامک پبلی کیشنز(پرائیوٹ) لمیٹڈ، لاہور‘‘، کے شکر گزار ہیں کہ اُنھوں نے اس کارِ خیر تک رسائی دی۔ اس صفحے پر آپ متعلقہ کتاب PDF اور Unicode میں ملاحظہ کیجیے۔
صحابہ کرامؓ انسانی تاریخ کا وہ عظیم گروہ ہے کہ ان جیسے لوگ نہ کبھی تھے اور نہ ان کے بعد ایسا کوئی گروہ وجود میں آیا ۔ ان مقدس ہستیوں نے اپنے نظریات اور مقاصد پر بغیر کسی ہچکچاہٹ، خوف ، اور لالچ کے عمل کیا ۔ ان کی زندگیوں کا مطمحِ نظر صرف خدا کی خوش نودی اور رسول اللہ ﷺ کی محبت تھی۔ان کا تذکرہ جہاں قرآنِ مجید میں ہوا ہے وہیں تورات اور انجیل میں بھی ان کا ذکر موجود ہے ۔
نبی کریم ﷺ نے مختلف مواقع پر اپنے صحابہؓ کی عزت و توقیر اور ان کے احترام کا حکم دیا ہے ۔ ایک حدیث میں رسول اللہﷺ نے ارشاد فرمایا:میں تمھیں اپنے صحابہ کے بارے میں وصیت کرتا ہوں۔ یعنی ان کے احترام ، ان کی عزت ،ان کے حقوق کی ادایگی کا اور انھیں برا بھلا نہ کہنے کی وصیت اور اس کی مزید وضاحت اس حدیث سے ہوتی ہے جس میں رسول اللہﷺ نے ارشاد فرمایا:میں اپنے صحابہ کے ساتھ خیر خواہی کی تمھیں وصیت کرتا ہوں۔ اور فرمایا:میرے صحابہ کی عزت کرو وہ تمھارے بہترین لوگ ہیں۔ ان احادیث کی موجودگی میں ہر مسلمان نبی کریمﷺ کے ہر ایک صحابی ؓ کی عزت اور ان کا احترام کرتا ہے ۔ اور صحابہ کرامؓ کا گروہ مسلمان کے نزدیک مقدس گروہ ہے جنھیں نہ گالی دی جاسکتی ہے اور نہ ہی انہیں برا بھلا کہا جاسکتا ہے اور نہ ہی ان کے ایمان پر شک کیا جاسکتا ہے ۔
مولاناسید ابوالاعلی مودودیؒ (م:۱۹۷۹)نے موجودہ صدی میں جس طرح اسلام کی خدمت کی اور علمی دنیا پر اثر ڈالا وہ کسی سے مخفی نہیں ہے۔ انہوں نے اپنی تحریر اور تقریر دونوں سے اسلام کی خدمت کا فریضہ سر انجام دیا ہے ۔ لیکن کچھ حضرات نے مولانا کی بعض تحریروں کوبنیاد بنا کر ان پر صحابہ کرامؓ کی گستاخی کا الزام عائد کیا۔ زیرِ نظر کتاب میں مولانا کے وسیع لٹریچر، جن میں بیالیس کتابوں سے استفادہ کیا گیا اورطوالت سے بچتے ہوئے صرف موضوع سے متعلق منتخب اقتباسات اخذ کیے گئے ،سے ان کی اپنی تحریروں اور الفاظ میں صحابہ کرامؓ سے متعلق ان کے عقائد و نظریات کو پیش کیا گیا ہے ۔
کتاب کو تین ابواب پر تقسیم کیا گیا ہے ۔پہلا باب فضائل و مناقب ، دوسرا عقیدہ و مسلک اور تیسرا باب صحابہ کرامؓ پر ہونے والے اعتراضات کا مولانا نے جس خوبی سے دفاع کیا ہے پر مشتمل ہے اور ہر باب کے تحت ذیلی عنوانات قائم کیے گئے ہیں ۔