ریڈ مودودی ؒ کی اس ویب سائٹ پر آپ کو خوش آمدید کہتے ہیں۔
اب آپ مولانا سید ابوالاعلیٰ مودودی رحمتہ اللہ علیہ کی کتابوں کو ’’پی ڈی ایف ‘‘ کے ساتھ ساتھ ’’یونی کوڈ ورژن‘‘ میں بھی پڑھ سکتے ہیں۔کتابوں کی دستیابی کے حوالے سے ہم ’’اسلامک پبلی کیشنز(پرائیوٹ) لمیٹڈ‘‘، کے شکر گزار ہیں کہ اُنھوں نے اس کارِ خیر تک رسائی دی۔ اس صفحے پر آپ متعلقہ کتاب PDF میں ملاحظہ کیجیے۔
1967ء میں جب ہفت روزہ آئین ” لاہور میں مولاناسید ابوالاعلی مودودی ؒ کے ہفتہ وار درس حدیث کو مرتب ہو کر شائع ہونا شروع ہوئے تو اسے بے حد پسند کیا گیا۔ مولانا محترم کے دینی سرمایہ علم و حکمت کے قدر شناسوں نے اس کوشش کو اپنے دیرینہ آرزو کی تکمیل کا وسیلہ سمجھا اور ان کی طرف سے پیہم مطالبہ شروع ہوا کہ اسے کتابی صورت میں شائع کیا جائے۔
یہ بات کسی وضاحت کی محتاج نہیں کہ درس حدیث کے یہ متن اپنی موجودہ شکل میں کسی مر بوط علمی اور تحقیقی تصنیف کے قائم مقام تصور نہیں ہو سکتے الا یہ کہ ان پر مفصل نظر ثانی کی جائے اور تحقیقی محنت صرف کر کے انھیں تصنیفی معیار پر لایا جائے۔
اس کتاب کی اشاعت کا معاملہ یہ رہا کہ مسلسل ایسے حالات پیش آتے رہے کہ اس کام کا پایہ تکمیل تک پہنچنا غیر یقینی ہو گیا تھا۔ اس کی ایک وجہ تو تفہیم القرآن کے کام کی طرف مولانا محترم کی خصوصی توجہ تھی اور دوسری وجہ ملک کی طوفانی سیاسی زندگی سے عہدہ برآ ہونے کے لیے ان کی غیر معمولی مصروفیت تھی اور صحت کی مسلسل خرابی اس پر مستزاد تھی۔ جب مرتب حفیظ الرحمن احسن نے اس کتاب کو نظر ثانی کے لیے مولانا کو دی تو اُنھوں نے اپنی کمزور صحت کی بناپر اسی کام سے معذوری کا اظہار فرمایا، البتہ مرتب کو اس امر کی اجازت مرحمت فرما دی کہ میں اس پر ضروری محنت صرف کر کے دو باتوں کی تصریح کے ساتھ اسے شائع کر دو:
اولاً یہ کہ اس کتاب میں شائع شدہ دروس حدیث کو ان در سوں پر قیاس نہ کیا جائے جو دینی مدارس میں حدیث کے طالب علموں کے سامنے دیے جاتے ہیں، بلکہ یہ درس ہفتہ وار اجتماعات میں افادہ عام کے لیے دیے گئے ہیں اور ان میں مخاطبین کی ذہنی ضرورت کو ملحوظ رکھ کر مطالب حدیث کی وضاحت کی گئی ہے۔
ثانیاً یہ کہ اس کتاب کو مولانا محترم کی اپنی تحریر کی حیثیت حاصل نہیں ہے بلکہ مرتب نے تقریری مواد کو ٹیپ ریکارڈر کی مدد سے تحریر کے سانچے میں ڈھالا ہے۔
عبادات کو اس کی حقیقی روح کے مطابق ادا کرنے والے صاحبان کو اس کتاب کا مطالعہ کرنا چاہیے۔