محمد رضی الاسلام ندوی
اللہ تعالیٰ کی سنّت ہے کہ وہ ہر دور اور ہر علاقے میں ایسے علما،مفکّرین اور مصلحین پیدا فرماتا ہے جو دین کی تجدید و احیا کی خدمت انجام دیتے ہیں،اسے شوائب اور آمیزشوں سے پاک کرکے خالص صورت میں پیش کرتے ہیں،اس پر کیے جانے والے اعتراضات کا جواب دیتے ہیں اور امّت کی تربیت کا سامان فراہم کرتے ہیں۔ چودہویں صدی ہجری /بیسویں صدی عیسوی میں بھی اللہ تعالی نے اپنے کچھ بندوں کو اس کی توفیق دی۔برِّ صغیر ہند میں جن علمائے کرام نے تجدید و احیائے دین کا فریضہ انجام دیا ان میں ایک نمایاں نام مولانا سید ابو الاعلیٰ مودودی ؒ(۱۹۰۳۔۱۹۷۹ء) کاہے۔ مولانا کی خدمات کے مختلف پہلو ہیں۔یہاں چند امتیازی پہلوؤں کا تذکرہ اختصار کے ساتھ کیا جا رہا ہے:
مزید پڑھیے۔۔۔۔۔